AE KASH | RIZWAN ZAIDI | MANQABAT IMAM E ZAMANA AS 2023 by Rizwan Zaidi published on 2023-03-01T23:17:09Z AE KASH | RIZWAN ZAIDI | MANQABAT IMAM E ZAMANA AS 2023 Written By Shayer e Bab ul Hawaij Noor Ali Noor (USA) Composed by Rizwan Zaidi Audio by One Ten Media, Rizwan Zaidi Videography by Mesum Zaidi Video Edit by Sajjad Zaidi Youtube | https://youtu.be/ZEwvRW8tsWU Soundcloud | https://on.soundcloud.com/k1fjS #manqabat #rizwanzaidi #imamezamana Connect with Rizwan Zaidi: Facebook: https://www.facebook.com/rizwanzaidiofficial Soundcloud: https://soundcloud.com/rizwanzaidiofficial Twitter: https://twitter.com/rizwanzaidi110 Youtube: https://www.youtube.com/rizwanzaidiofficial Instagram: https://www.instagram.com/rizwanzaidiofficial/ Official Website: http://www.rizwanzaidi.com Tik Tok: https://www.tiktok.com/@rizwanzaidiofficial اے کاش ظہورِ مولا امام العصرؑ جس دم ظہورِ قائمِ اعلی مقام ہو اے کاش نوکروں میں ہمارا بھی نام ہو اے کاش رب دکھائے وہ منظر کمال کا کعبے پہ جب نزول ہو زہراؑ کے لعل کا جب عکس جلوہ بار ہو رب کے جمال کا میں بھی وہ نور دیکھوں رُخِ ذوالجلال کا قدموں میں سر جھکا کے کہوں یا علیؑ مدد مولا جواب دیں مجھے مولا علیؑ مدد اے کاش ایسا ہو کہ جب آئیں مرے امام شامل ہو خادمین میں میرا بھی ایک نام ہو سکتا ہے نہ زندہ ہو تب اُن کا یہ غلام پر مالکِ حیات کریں ایسا اہتمام کعبے کی چھت پہ آ کے لگائیں صدا امام تربت سے اُٹھوں کہہ کے میں لبیک یا امام جس دَم عطائے نور ہو جاری امام کی اُترے زمین پر جو عماری امام کی جب لے بَلائیں خالقِ باری امام کی اور سامنے مرے ہو سواری امام کی حاصل جو انبیاء کو ہو میں وہ مقام لوں بڑھ کر میں مرتجز کی رکابوں کو تھام لوں نورِ خدا کا جلوہ جو کچھ دیکھ پائوں میں منسب ملائکہ سے بھی بڑھ کر یہ پائوں میں راہوں میں ذوالجناح کی آنکھیں بچائوں میں ہاتھوں سے ذوالجناح کو چارہ کِھلائوں میں اِتنا رہوں بلند کہ قوسین چوم لوں اے کاش میں امام کی نعلین چوم لوں اے کاش جب امامِ زمانہؑ کا ہو ظہور اے کاش جب زمین پہ چمکے خدا کا نور اے کاش جب عروج پہ ہو حیدری غرور اے کاش جلوہ بار ہو جس دم شعائے طور ہو رُو بَرو جو چہرہ شہہِ مشرقینؑ کا پُرسہ میں دوں نماز سے پہلے حسینؑ کا کعبے کے سامنے لگے جب حلقہِ عزا جب ہو گا نصب پرچمِ عباسِؑ باوفا حلقے میں صف بہ صف نظر آئیں گے انبیاء داودؑ پڑھنے آئیں گے نوحہ حسینؑ کا وحدت کے لفظ لفظ میں موتی جَڑے ہوئے دیکھوں مقصروں کے جنازے پڑے ہوئے کعبہ سے جب ہو کرب و بلا کی طرف سفر یعنی دعا کا اپنی عطا کی طرف سفر فرشِ زمیں سے عرشِ اولیٰ کی طرف سفر یعنی خدا کے گھر سے خدا کی طرف سفر مجھ کو بھی کر کے شاملِ حالات لے چلیں کعبہ صدائیں دے گا مجھے ساتھ لے چلیں ظاہر کریں گے خواب بھی تعبیر کے نشان کرب و بلا میں خلد کی جاگیر کے نشان قرآن خود دکھائے گا تفسیر کے نشان مولا کو میں دِکھائوں گا زنجیر کے نشان اِس انتظارِ عشق میں راہی ہوں آپ کا مولا میں ایک ادنیٰ سپاہی ہوں آپ کا رضوان اور نورعلیؔ ہے یہ آرزو آمد کا شور جب ہو مدینے میں چار سُو زہراؑ کی شان پڑھتا ہو ہر ایک خوش گُلو تعمیرِ قبرِ زہراؑ کی جب ہو گی جستجو اے کاش مجھ کو نور کے پارے میں گوندھ دیں میرا وُجود بھی اُسی گارے میں گوندھ دیں شاعرِ باب الحوائج نور علی نورؔ Genre Religion & Spirituality